میں سارے ملکھ نوں کنڈ کر کے ہکا تیرا تھی کے آیاں
میں وانگ کباب دے ہجر دی اگ تے تڑکی تڑکی کے آیاں
ٹھڈے مار نہ قاسم رل گئے نوں تیرے نام لکھی کے آیاں
بس تیریاں باہیں اچ مرن دی خاطر ہتھی زہر اج پی کے آیاں
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment