چنگا رکھیا ای پاس قدیم بلپ دا بھائیوالی چونڑ نبھائ آہ
چنگی اپنڑی نسل دے نوکر دی غربت دی گڈھڑی چائ آہ
تیتھے کوئ نئ شکوہ اس گل دا بھاویں غلط یا ٹھیک موکائ آہ
پر ہک ارمان ہمیشہ راسی میری دیگر درد ونجائ آہ
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment