ساڈا دل ہا درد نہ پھوٹیے ہا بیلی بے اعتبارے نکلے
ڈنگ ہردیاں ہر کہیں واپس لاۓ لۓ سارے مانڑ اودھارے نکلے
جھلی کہیں نہ جھال غریبی دی کوڑے سنگت دے کارے نکلے
جہنوں بھل اچ سمجھ ملاح بیٹھیوسے اوہ خود منتارے نکلے
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment