ساہ میں مجبور دا پی گے ہن سرکار دے دتے ہوے طعنے
نپ غیر دی انگلی ٹردے رہے او کوڑے لا کے سجن بہانے
ہتھاں نال جناب کھڑائے ھانی میری سنگت دے یار خزانے
کل لیراں لیراں تھی گۓ ہن میرے صوری خواب سوھانے
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment