کیندی بانہاں ہائی جس تے سر رکھ کے تسی انج مدہوش ہو گئے او
رِیا ہوش ناں توانوں کہیں گل دا اکا سجن بے ہوش ہو گئے او
کل وعدے قول قراراں تو یک دم فراموش ہو گئے او
توانوں نور سمند تو پیارے لبھ گئے جیڑے انج خاموش ہو گئے او
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment