میری ذات خیرات فقیر دی ھے کسے پاٹے ہووے کشکول اچ آں
جہڑا چنڑ کے رکھ لئے کول اپنڑیں خوش بخت انسان دی گول اچ آں
میں کی ہاں قاسم کی بنڑیائیں ودا خود اپنڑیں پرچول اچ آں
نہی سر لگدی کوئی دس چھوڑے میں آپ اچ آں یا ڈھول اچ آں
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment