سنگ آپنڑیں سر پر آپنڑیں ہوندن دوئ دھاڑ آلا کھاتا ای کوئ نئوں
تینوں لگدا سمجھ کے لوہ لئ ہا ککھ جتنا ای جاتا کوئ نئوں
میری من نہ من پر مکر تاں نئیں ساتھوں ودھ جگ جاتا کوئ نئوں
تینوں ترے واریں دسیائے میہاں ابرار ہاں مینوں اجنڑ سنجاتا کوئ نئوں
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment