رل وسنڑ دی حسرت فوت ھو گئی بالآخر دل بیمار اچ
میری اودر دی فریاد نہ اپڑی تیری غفلت دے دربار اچ
مینوں دس تاں سہی کہڑی خامی ھاہ تیری نسل دے تابعدار اچ
کیوں میں الطاف دی واہ کائی نئیں تیری وسدی ساندل بار اچ
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
No comments:
Post a Comment