Sunday, 24 March 2019

کوئی بهن گیا رونق پکهیاں دی کوئی چهوڑ کے شیش محل ٹریا

کوئی بهن گیا رونق پکهیاں دی کوئی چهوڑ کے شیش محل ٹریا
کوئی بهل گیا مقصد آونڑ دا کوئی کر کے مقصد حل ٹریا 
کوئی پلیا ناز تے نخریاں وچ کوئی قیچ مکران تے تهل ٹریا 
ایتهے ہر کوئی درد مسافر اے کوئی آج ٹریا کوئی کل ٹریا

1 comment:

  1. اسلام علیکم ۔ یہ شعر مہر صاحب اور بابا فرید دونوں سے منسوب ہے حقیقی طور پر یہ کس کی تخلیق ہے ادیب حضرات واضع کریں۔

    ReplyDelete

قوم اور گدھا

 بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...