تینوں چنڑ کے سجنڑ وقار بنڑایا اے مینوں پڑ اچ ہار نہ دیویں
رکھیں خیال غریب دے دکھ سکھ دا چھڈ ادھ وچکار نہ دیویں
آکھے لگ کے سجنڑ رقیباں دے کم کر ہک یار نہ دیویں
تیری نکی جئ جھڑک تے مر ویساں، ہتھیں آپنڑے ذہر نہ دیویں
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...
اسلام علیکم ۔ بھائ جان یہ شعر مہر درد سے بھی منسوب کیا جاتا ہے اور بابا فرید سے بھی ایڈمن سے گزارش ہے کہ واضع کریں۔
ReplyDelete