Wednesday 29 July 2020

تین مراثی ایک جگہ سے گزر رہے تھے کہ انکی نظر ایک بینر پر پڑی جس پر لکھا تھا "یہ زرعی زمین برائے فروخت ھے"
اُن میں سے ایک مراثی نے کہا کیوں نا یہ جگہ ہم خرید لیں۔۔۔۔
دوسرے نے استفسار کیا مگر ہم یہاں کاشت کیا کریں گے؟
تیسرے نے جواب دیا مکئی کاشت کریں گے۔۔۔
پہلے نے کہا نا جی کون مکئی دی راکھی کرے ہم یہاں سبزی کاشت کریں گے۔۔۔۔

دوسرے نے کہا سبزی پر محنت بھی بہت ھے اور پہرہ اسکا بھی دینا پڑے گا کیوں نا ہم یہاں گنے کی فصل کاشت کریں خرچہ بھی کم آمدن بھی خوب۔۔۔۔

تیسرے نے کہا ہاں درست مگر خدشہ ھے کہ یہ جو قریب میں خانہ بدوش بیٹھے ہیں سارے گنے چُوپ نا جانڑ؟

پہلے نے مشورہ دیا کیوں نا ہم خانہ بدوشوں کی جُھگیاں جلا ڈالیں؟
دوسرے نے ہاں میں ہاں ملائی اور تیسرے نے آگے بڑھ کر جُھگیوں میں آگ لگا ڈالی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیکھتے ہی دیکھتے تمام جُھگیاں نظر آتش ہو گئیں اور ایک بزرگ سینہ کوبی کرتے ہوئے جُھگیوں سے نکلا اور سوال کیا ہمارا قصور کیا تھا؟

تینوں یک زبان ہو کر بولے ہُنڑ چُوپ نا چُوپدا نئیں۔۔۔۔
چُوپ۔۔۔۔۔چُوپ ہُنڑ.۔۔۔۔ہور چُوپ۔۔۔چُوپدا نئیں

No comments:

Post a Comment

قوم اور گدھا

 بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...