Wednesday 26 June 2024

وکیل اور مرغابی والے دیہاتی ک قصہ

 نیویارک کا ایک مشہور و معروف وکیل ٹیکساس کے دیہی علاقے میں مرغابی کا شکار کرنے گیا۔ اس نے ایک مرغابی کو گولی مار کر گرا تو دیا لیکن بدقسمتی سے وہ باڑ کی دوسری طرف ایک کسان کے کھیت میں جا گری۔ جیسے ہی وکیل باڑ پر چڑھا، ایک بوڑھا کسان اپنے ٹریکٹر پرنمودار ہوا اور سوال کیا کہ تم یہاں کیا کر رہے ہو؟

 وکیل نے جواب دیا، " میں نے ایک مرغابی کو گولی ماری اور وہ اس کھیت میں گر گئی، اب میں اسے لینے جا رہا ہوں۔ "

 بوڑھے کسان نے جواب دیا۔ " یہ کھیت میری ملکیت ہے اور تم یہاں داخل نہیں ہوسکتے۔ "

 " میرا شمار امیریکا کے نامور وکلاء میں ہوتا ہے اور اگر تم نے مجھے مرغابی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی تو میں تم پر مقدمہ کر دوں گا اس کے بعد جو کچھ تمہارا ہے وہ میرا ہو جائے گا۔" وکیل نے جواب دیا۔

 بوڑھے کسان نے مسکراتے ہوئے کہا، " میرا خیال ہے تم نہیں جانتے کہ ہم ٹیکساس میں ایسے معاملات کیسے سلجھاتے ہیں۔ یہاں ٹیکساس میں تھری کِک رول کی مدد سے اس طرح کے چھوٹے چھوٹے اختلافات طے کئے جاتے ہیں۔"

 وکیل نے سوال کیا یہ تھری کِک کا اصول کیا ہے؟

 کسان نے جواب دیا، " اس اصول کے تحت پہلے میں تمہیں تین بار لات ماروں گا پھر تم یہی عمل میرے ساتھ دہراؤ گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک کہ ہم میں سے کوئی ایک ہار نہیں مان لیتا "

 وکیل نے فوری طور پر سوچا کہ یہ بوڑھا کسان تو میری دو لاتوں کی مار ہے، یوں اُس نے مقامی رسم و رواج کی پابندی کرتے ہوئے مجوزہ مقابلہ پر اتفاق کر لیا۔

اب بوڑھا کسان دھیرے دھیرے ٹریکٹر سے نیچے اترا اور پیدل چل کر وکیل تک پہنچا۔ اس نے اپنے بھاری بوٹ والی پہلی لات وکیل کی پنڈلی پر ٹکائی جس نے اسے گھٹنوں کے بل گرا دیا۔ اس کی دوسری لات وکیل کے ناک پر لگی۔ وکیل خون بہتی ناک پکڑے لیٹا تھا جب اس کے گردے پر لگنے والی تیسری لات سے وہ تقریباً ہارنے والا ہوگیا۔

 وکیل نے پانی کے چند گھونٹ سے خشک ہوتا حلق تر کیا۔ کچھ دیر ہانپنے کے بعد سانسیں بحال ہوئیں تو اپنے قدموں پر آنے کے قابل ہوا اور بولا، " ٹھیک ہے بوڑھے میاں! اب میری باری ہے "

بوڑھے کسان نے مسکرا کر کہا، " نہیں، اس کی ضرورت نہیں میں ہار مانتا ہوں آپ مرغابی لے سکتے ہیں۔

ایڈمن

No comments:

Post a Comment

قوم اور گدھا

 بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...