Wednesday, 29 July 2020

مجھے یقین ہے کہ آپ اپنی ہنسی روک نہیں پائینگے

ایک غریب آدمی روزانہ ایک کاغذ پر “اے میرے پروردگار مجھے پچاس ہزار روپے بھیج دے” لکھ کر غبارے میں ڈالتا اور آسمان کی طرف اڑا دیتا تھا۔ غبارہ اڑتا ہوا پولیس اسٹیشن کے اوپر سے گذرتا تو پولیس والے اس غبارے کو پکڑ کر پرچی میں لکھی ہوئی عبارت کو پڑھتے اور اس غریب اور بھولے آدمی کی دعا پر ہنستے۔ ایک روز پولیس والوں نے غبارے میں رکھی پرچی میں لکھی دعا پڑھ کر سوچا کہ کیوں نہ اس غریب آدمی کی مدد کی جائے ، چنانچہ سب پولیس والوں نے ملکر پچیس ہزار روپے جمع کیئے اور اس غریب آدمی کے گھر جا کر رقم دے آئے۔ دوسرے روز پولیس والوں نے پھر غبارہ دیکھا تو اسے پکڑا اور اس میں لکھی عبارت پڑھی تو انکے ہوش اڑ گئے۔ اس میں لکھا تھا “ یا رب العالمین آپکی بھیجی ہوئی رقم مل تو گئی لیکن آپکو یہ رقم پولیس والوں کے ہاتھ نہیں بھیجنی چاہیئے تھی، حرام خور اس میں سے آدھی رقم کھا گئے

پولیس آلے زیادہ حرام خور ہوندن

No comments:

Post a Comment

قوم اور گدھا

 بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ ...